Posts

Showing posts from October, 2020

حد کر دی

Image
شعر میں نے کہے تھے تیرے لئے،،، تو نے سب کو سنا کے، حد کر دی،،، ‏میں نے ان دیکھے چاہنا تھا تجھے،،، تو نے خوابوں میں آ کے، حد کر دی،،، میں نے اس سے کہا چلے جاؤ،،، اور اس نے بھی جا کے، حد کر دی،،، ایک وعدہ تھا یاد رکھنے کا،،، تو نے وہ ہی بھلا کے، حد کر دی،،، میرے اک بے خیال جملے کو،،، تو نے دل پہ لگا کے، حد کر

کب کون کسی کا ہوتا ہے

Image
  الفاظ کے جھوٹے بندھن میں… اغراض کے گہرے پردوں میں… ھر شخص محبّت کرتا ہے… حالانکہ محبّت کچھ بھی نہیں… سب جھوٹے رشتے ناطے ہیں… سب دل رکھنے کی باتیں ہیں… کب کون کسی کا ہوتا ہے…؟؟ سب اصلی روپ چھپاتے ہیں… احساس سے خالی لوگ یہاں… لفظوں کے تیر چلاتے ہیں… اک بار نظر میں آ کے وہ… پھر ساری عمر رولاتے ہیں… یہ عشق و محبّت، مہر و وفا… سب رسمی رسمی باتیں ہیں… ہر شخص خودی کی مستی میں… بس اپنی خاطر جیتا ہے

قابل غور بات

Image
 ایک فقیر دریا کے کنارے بیٹھا تھا  کسی نے پوچھا بابا کیا کر رہے ہو؟  فقیر نے کہا انتظار کر رہا ہوں کی مکمل دریا بہہ جائیں تو پھر پار کروں. اس آدمی نے کہا کیسی بات کرتے ہو بابا ... مکمل پانی بہہ جانے کے انتظار میں تو تم کبھی دریا پار ہی نہیں کر پاؤ گے. فقیر نے کہا یہی تو میں تم لوگو کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ تم لوگ جو ہمیشہ یہ کہتے رہتے ہو کہ ایک بار گھر کی ذمہ داریاں پوری ہو جائیں تو پھر نماز پڑھوں گا، داڑھی رکھوں گا، حج کروں گا، خدمت کروں گا ۔ جیسے دریا کا پانی ختم نہیں ہوگا ہمیں اس پانی سے ہی پار جانے کا راستہ بنانا ہے اسی طرح زندگی ختم ہو جائے گی پر زندگی کے کام اور ذمہ داریاں کبھی ختم نہیں ہوں گے  ( نماز سے مت کہو کہ مجھے کام ہے کام سے کہو کہ مجھے نماز پڑھنی ہے) #منقول